Lesson No. 1: Hazrat Muhammad(ﷺ) an embodiment of justice حضرت محمد ﷺ مجسم انصاف |
|
Q.1:
|
How can people achieve
perfection in the moral, spiritual and social areas of life?
|
زندگی کے
اخلاقی ، روحانی اور سماجی شعبوں میں لوگ کیسے کمال حاصل کرسکتے ہیں؟
|
|
Ans.
|
People can achieve perfection in the
moral, spiritual and social areas of life by following the life and teaching
of our beloved Rasool (ﷺ).
|
لوگ ہمارے
پیارے رسول اکرمﷺ کی زندگی اور تعلیم کی پیروی کرکے زندگی کے اخلاقی ، روحانی
اور سماجی شعبوں میں کمال حاصل کرسکتے ہیں۔
|
|
Q.2:
|
How did the Rasool (ﷺ) set high and noble ideals for all mankind?
|
رسول اکرمﷺ
نے تمام بنی نوع انسان کے لئے اعلی اور عمدہ معیار کیسے طے کیے؟
|
|
Ans.
|
He (ﷺ) set high and noble ideals through his practical example for
all mankind to follow in every field of life.
|
انہوں ﷺ نےاپنی
عملی مثال کے ذریعہ تمام بنی نوع انسان کے لئے زندگی کے ہر شعبہ میں پیروی کرنے
کے لئے اعلی اور عمدہ معیارقائم کے۔
|
|
Q.3:
|
How were people of Makkah convinced of
the Rasool’s (ﷺ) justice even before his Prophet-hood?
|
رسول اکرمﷺ
کی نبوت سے پہلے ہی مکہ کے لوگ رسول اکرمﷺ
کے انصاف کے قائل کیسے تھے؟
|
|
Ans.
|
Before his Prophet-hood, the Rasool (ﷺ)
resolved the issue of setting the Black Stone justly and saved people from a
tribal conflict. Thus the people of Makkah were convinced of his Justice.
|
رسول اکرمﷺ
نے اپنے نبوت سے پہلے ، حجر اسود کے رکھنے کا معاملہ انصاف کے ساتھ حل کیا اور
لوگوں کو قبائلی جھگڑے سے بچایا۔ اس طرح اہل مکہ ان کے انصاف کے قائل تھے۔
|
|
Q.4:
|
What standards of justice did the
Rasool (ﷺ) practice as the head of the state of
Madinah?
|
ریاست
مدینہ کے سربراہ کی حیثیت سے رسول اکرمﷺ نے انصاف کے کس معیار پر عمل کیا؟
|
|
Ans.
|
As head of the state of Madinah, the
Rasool (ﷺ) decided all cases on merit with justice
and equity irrespective of colour, creed or race.
|
ریاست
مدینہ کے سربراہ کی حیثیت سے ، رسول اکرمﷺ نے رنگ ،ذات یا نسل سے قطع نظر عدل و
انصاف کے ساتھ تمام معاملات کا فیصلہ کیا۔
|
|
Q.5:
|
What made non-Muslims bring their
suits to the Rasool (ﷺ)?
|
کس نے غیر
مسلموں کواپنے مقدمات رسول اکرمﷺ کےپاس لانےپر
مجبور کیا؟
|
|
Ans.
|
The justice of the Rasool (ﷺ)
made non-Muslims bring their suits to him and he decided the cases of the
Jews in accordance with the Jewish law.
|
رسول اکرمﷺ
کے انصاف نے غیر مسلموں کو اپنا مقدمات انکے پاس لانےپر مجبور کیا اور انہوں نے
یہودیوں کے مقدمات کا فیصلہ یہودی قانون کے مطابق کیا۔
|
|
Q.6:
|
How does the Quran describe the
personality of the Rasool
(ﷺ)?
|
قرآن رسول اکرمﷺ
کی شخصیت کو کس طرح بیان کرتا ہے؟
|
|
Ans.
|
The Holy Quran describes the
personality of the Rasool (ﷺ) as thus: “We have indeed, in the
Messenger of God, a good example (of conduct) whose hope in God and the Final
Day.
|
قرآن مجید
نے رسول اکرمﷺ کی شخصیت کو اس طرح بیان کیا ہے: "واقعی ہمارے پاس رسول خدا
میں ایک اچھی مثال (طرز عمل کی) ہے جس کی امید خدا اور آخری دن پر ہے"۔
|
|
Q.7:
|
How
did the Rasool
(ﷺ)
resolve the issue of Black Stone?
|
رسول اکرمﷺ
نے حجر اسود کے مسئلے کو کس طرح حل کیا؟
|
|
Ans.
|
The Rasool (ﷺ)
put the Black Stone in a piece of cloth. He
asked the representatives of different tribes to hold the four corners of
this piece of cloth and carry it near the Kabbah. In this way he resolved the issue of Black Stone
|
رسول اکرمﷺ
نے حجر اسود کو کپڑے کے ٹکڑے میں ڈال دیا۔ انہوں نے مختلف قبیلوں کے نمائندوں سے
کہا کہ وہ اس کپڑے کے چار کونوں کو پکڑ کرکعبہ کے قریب لے جائیں۔اس طرح انہوں نے
حجر اسود کے معاملے کو حل کیا۔
|
|
Q.8:
|
Why did Quraish think that the Rasool (ﷺ) would
favour them?
|
قریش نے
کیوں سوچا کہ رسول اکرمﷺ ان کے حق میں فیصلہ
دیں گے؟
|
|
Ans.
|
Quraish made Hazrat Usama(رضی اللہ تعالی عنہ) ready
to intercede on their guilty woman’s behalf. Therefore they thought the
Rasool (ﷺ) would favour them.
|
قریش نے
حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ کو ان کی مجرم عورت کی طرف سے شفاعت کے لئے تیار کیا۔
لہذا انہوں نے سوچا کہ رسول اکرمﷺ ان کے حق میں فیصلہ دیں گے۔
|
|
Q.9:
|
Why
did the non-Muslims trust the Rasool (ﷺ)?
|
غیر مسلموں
نے رسول اکرمﷺ پر کیوں اعتماد کیا؟
|
|
Ans.
|
The
non-Muslims trusted the Rasool (ﷺ)
because they were certain of his honesty, truthfulness and justice.
|
غیر مسلموں
نے رسول اکرمﷺ پر اعتماد کیا کیونکہ وہ ان کی ایمانداری ، سچائی اور انصاف پر
یقین رکھتے تھے۔
|
|
Q.10:
|
What
advice did the Rasool
(ﷺ) give
to Hazrat Ali (R.A)?
|
رسول اکرمﷺ
نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو کیا نصیحت کی؟
|
|
Ans.
|
The
Rasool (ﷺ) advised Hazrat Ali (R.A):
“When two men come to you for judgement, never
decide in favour of one without hearing the arguments of the other; it is
then most likely that you will know the truth.
|
رسول اکرمﷺ
نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو نصیحت کی: "جب دو آدمی آپ کے پاس فیصلے کے لیے آئیں تو ، دوسرے کے
دلائل سنے بغیر کبھی کسی کے حق میں فیصلہ نہ کریں۔ تب ہی غالبا آپ کو حقیقت کا
پتہ چل جائے گا۔
|
0 $type={blogger}:
Post a Comment