1st Year Q & Ans: Poem No. 15 & 16: He Came to Know of Himself & God’s Attributes


Poem No. 15: He came to know of himself
وہ اپنے آپ کو پہچاننے آیا

Q.1:        
Why does the poet put emphasis on how to know himself?
شاعر کیوں اپنے آپ کو جاننے کے لئے زور دیتا ہے؟
Ans.
The knowledge of self leads us to God. That’s why the poet gives importance to the knowledge of self. In this way we can recognise our Creator.
خودی کا علم ہمیں خدا کی طرف لے جاتا ہے۔ اسی لئے شاعر خودی کے علم کو اہمیت دیتا ہے۔ اس طرح ہم اپنے خالق کو پہچان سکتے ہیں۔
Q.2:        
What makes one entangled in love?
کیا چیزانسان کو محبت میں مبتلا کرتی  ہے؟
Ans.
Man needs to know himself. It is the love that leads us to the knowledge of self which ultimately leads us to God. That’s why man gets involved in love.
انسان کو اپنے آپ کو جاننے کی ضرورت ہے۔ یہی پیار ہی ہمیں خودی کے علم کی طرف لے جاتا ہے جو آخر کار ہمیں خدا کی طرف لے جاتا ہے۔ اسی لئے انسان محبت میں مبتلاہوجاتا ہے۔
Q.3:        
Why did Mansoor mount the gallows?
منصور پھانسی پر کیوں چڑھا ؟
Ans.
Allah blessed Mansoor with His love. He forgot himself with the love of God. He mounted the gallows to please Allah.
اللہ نے منصور کو اپنی محبت سے نوازا۔ وہ خدا کی محبت میں اپنے آپ کو بھول گیا۔ وہ اللہ کو خوش کرنے کے لئے پھانسی  پر چڑھ گیا۔



Poem No. 16: God’s attributesخدا کی صفات


Q.1:        
How many attributes of God are mentioned in the poem?
نظم میں خدا کی کتنی صفات کا ذکر ہے؟
Ans.
Three attributes of God are mentioned in the poem. They are that God is the ‘Knowing’, the ‘Seeing’ and the ‘Hearing’.
نظم میں خدا کی تین صفات کو بیان کیا گیا ہے۔ وہ یہ ہیں خدا ‘جاننے’ ، ‘دیکھنے’ اور ‘سننے’ والا ہے۔
Q.2:        
What makes one scare of sinning?
کیا چیزانسان کو گناہ کرنے سے روکتی ہے؟
Ans.
God is all Seeing. He sees everyone all the time. This attribute stops one from sinning.
خدا سب کچھ دیکھ رہا ہے وہ ہر وقت ہر ایک کو دیکھتا ہے۔ یہ صفت انسان کو گناہ کرنے سے روکتی ہے۔


0 $type={blogger}:

Post a Comment